نیٹسورس: دو غیر جاپانی افراد جن کے پاس کسی بھی ملک کی قومیت (نیشنیلٹی) نہیں هے ، ان کو ویت نام ڈیپورٹ کرنے کا ایک حکم ٹوکیو کی عدالت نے جمعے کے روز کینسل کردیا ہے
معزز جج سوگيهارا نوری ہی کو نے کہا ہے که ان دو افراد کی نیشنلٹی واضع نهیں هےکه یه لوگ ویت نامی هی هیں ، اس لیے ان کو ڈیپورٹ کرنے کا حکم غیر قانونی ہے
یاد رهے که جاپان ایمگریشن قوانین میں ہے که جس فرد کو جاپان بدر کرنا هو اس فرد کو اس ملک میں ڈیپورٹ کرنا چاھیے جس کی اس فرد کے پاس قومیت ہے ـ
مجودھ کیس میں ملوث دوافراد جن کی عمریں 40 اور 50 کی دھایوں میں هیں یه لوگ تھائی لینڈ میں اس وقت کے ویت نامی رفیوجیوں کے بیٹے هیں ـ
پہلی انڈوچائنا جنگ جو که فرانس کی افواج اور ویت مینھ لبریشن افواج کے درمیان 1946 سے 1954 تک هونے والی لڑائوں میں ملک چھوڑ کر تھائی لینڈ منتقل هونے والے لوگوں کی اولاد هیں ـ
دونوں مدعیوں نےکہا ہے که وھ بہت خوش هیں اور امید کرتے هیں که ان کو تھائی لینڈ بھیج دیا جائے گا ، لیکن اگر تھائی حکومت ان کو قبول نهیں کرتی ہے تو ان کی خواہش ہے که وھ جاپان میں رھائش رکھ سکیں ـ
تین ججوں نے فیصلے میں لکھا ہے که جاپانی ایمگریشن حکام اس بات کی وضاحت میں ناکام رهے هیں که انہوں نے ان دو افراد کو جن کی قومیت واضع نهیں هے ان کو کیوں ویت نام ڈیپورٹ کرنے کا فیصله کیا تھا
اس کیس میں مدعیوں کی مدد کرنے والوں نے کہا ہے که جاپان سے ڈیپورٹ هونے والے کئی لوگوں کو اگلے ملک واضع قومیت ناں هونے کی وجه سے قبول نهیں کرتے هیں ـ