ٹوکیو:ایک نئے ادارے، جسے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) کی اصلاحات میں مدد کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا، نے اپنا پہلا اجلاس پیر کو ٹوکیو میں منعقد کیا۔ حکومت کی مدد سے قائم شدہ ادارے، جسے وزارت معاشیات، تجارت و صنعت نے قائم کیا ہے، کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ ٹیپکو کو اندرونی اصلاحات اور اخراجات کم کرنے کے اقدامات میں مدد فراہم کرے۔
نگران ادارے، جس کی سربراہی ہیتوتسوباشی یونیورسٹی کے صدر تاکے ہیکو سوگیاما کر رہے ہیں، کی طرف سے ٹیپکو کے منصوبے کی منظوری ضروری ہے قبل کہ وہ پبلک فنڈ حاصل کرنے کا اہل قرار پائے۔ سوگیاما نے کہا کہ ٹیپکو کو توقع ہے کہ اکتوبر کے وسط تک اصلاحاتی منصوبہ جمع کرا دے گا۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، ادارے کا افتتاح کرتے ہوئے تجارت، صنعت اور معیشت کے وزیر یوکیو ایدانو نے ٹیپکو پر یہ کہہ کر تنقید کی کہ کمپنی کے ایگزیکٹوز کو زیادہ ادائیگیاں کی جا رہی ہیں اور یہ کہ ان کی تنخواہیں عوامی ملازمین کے برابر کی جانی چاہئیں۔ ان کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ وہ بجلی کے نرخ بڑھانے میں مدد نہیں کریں گے۔
مزید برآں، ایدانوں نے ٹیپکو پر تنقید کی کہ اس نے ایٹمی بحران سے متاثرہ صوبے فوکوشیما کے بےگھر رہائشیوں کو زرتلافی کے حصول کے لیے پیچیدہ درخواست فارم بھیجے۔
ٹیپکو نے 12 ستمبر سے 60 صفحاتی درخواست فارم، مع 156 صفحاتی ہدایت نامہ بھیجنا شروع کرکے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کے زرتلافی کے لیے کاروائی کا آغاز کیا تھا۔ تب سے ٹیپکو کا کال سینٹر شکایات سے عاجز آ چکا ہے جہاں روزانہ 3000 کالیں آرہی ہیں، اور کال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ فارم سمجھنے میں انتہائی مشکل ہیں۔
ایدانو نے کہا کہ ٹیپکو کو درخواست کا طریقہ کار سادہ بنانا چاہیے۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے ٹیپکو کے ایگزیکٹوز کو دائت میں طلب کیا اور ان سے کہا کہ چیزوں کو ایٹمی بحران کے متاثرین کے نقطہ نظر سے دیکھیں۔