ویانا: اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی کی ایجنسی آئی اے ای اے نے منگل کو کہا کہ وہ 12 عالمی ماہرین کو 7 سے 15 اکتوبر کے درمیان جاپان بھیج رہی ہے تاکہ فوکوشیما میں مارچ کے ایٹمی حادثے کے بعد صفائی کی کوششوں میں ملک کی معاونت کی جا سکے۔
ماہرین “فوکوشیما صوبے میں کئی مقامات پر جائیں گے اور ٹوکیو میں جاپانی اہلکاروں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے تاکہ جاپان کے تابکاری کے انسداد کے منصوبوں میں اس کی معاونت کی جا سکے (اور) اس کے تابکاری کے انسداد کے طریقہ کار،منصوبوں اور کام کا جائزہ لیا جا سکے،” آئی اے ای اے نے ایک بیان میں کہا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس مشن، جس کی درخواست جاپانی حکومت نے کی تھی، کی سربراہی جون کارلوس لینتیجو کر رہے ہیں جو تابکاری سے حفاظت کے سلسلے میں سپین کی نگران ایجنسی کے سربراہ ہیں۔
آئی اے ای اے نے کہا کہ ماہرین مقامی حکومتوں کے ساتھ بھی تابکاری سے پاک کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں بات چیت کریں گے، اور ان اقدامات کی وجہ سے سیکھے گئے اسباق کی جانچ بھی کریں گے۔
مشن کے اختتام پر ایک ابتدائی رپورٹ اور ایک نیوز کانفرنس کا بھی منصوبہ ہے۔
ستمبر کے آخر میں، آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے پیشگی طور پر جاپان جانے والے ایک مشن کا اعلان کر دیا تھا جس کا مقصد تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر، جو 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد بہت زیادہ متاثر ہوا تھا، کے اردگرد تابکاری صاف کرنے کے منصوبوں میں معاونت کرنا تھا۔
چھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی ہنگامی عملہ پلانٹ سے تابکاری کا اخراج روکنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور دسیوں ہزار لوگ پلانٹ کے گرد 20 کلومیٹر کے علاقے میں موجود گھروں، کھیتوں اور کاروباروں سے بےگھر پڑے ہیں۔
1 comment for “ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی فوکوشیما کو تابکاری سے پاک کرنے میں مدد کے لیے 12 ماہرین بھیجے گی”