ٹوکیو: وزیر ماحولیات گوشی ہوسونو، جو ایٹمی بحران کے انچارج وزیر بھی ہیں، نے منگل کو 43 صوبوں کی 74 بلدیاؤں کے نمائندوں سے کہا کہ وہ ایواتی اور میاگی صوبوں سے تلفی کے لیے ملبہ قبول کریں۔
سونامی زدہ علاقوں کے اہلکار کہتے ہیں کہ ملبے کے بڑے ہوتے پہاڑ تعمیر نو کی کوششوں میں خلل ڈال رہے ہیں۔
تاہم، بہت سے صوبوں نے تابکاری کے خدشات کے پیش نظر جلا کر تلفی کے لیے ملبہ قبول کرنے میں تردد کا مظاہرہ کیا ہے۔ سونامی زدہ علاقے سے باہر صرف ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت ہی ہے جس نے ملبہ قبول کرنے پر اتفاق کیا ہے، لیکن پچھلے ہفتے جب اس نے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تو اسے شہروں کی طرف سے فون، فیکس اور ای میل کے ذریعے سینکڑوں شکایات موصول ہوئیں۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، وزارت ماحولیات کا اندازہ ہے کہ ایواتی اور میاگی کے صوبوں میں 22 ملین ٹن سے زیادہ ملبہ موجود ہے جسے تلف کیا جانا ہے۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، ہوسونو نے کہا کہ وزارت ماہرین بھیجے گی جو متعلقہ مکینوں اور مقامی حکومتوں کو آگاہ کریں گے کہ ملبے کو کیسے تابکاری کے لیے جانچا جائے گا۔
مقامی حکومتوں کے بہت سے اہلکاروں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تابکاری کے مسئلے کے بارے میں وضاحت کرنے کے لیے اچھی طرح کوشش نہیں کی اور تابکاری کے درجوں کے بارے میں بھی آسان الفاظ میں نہیں بتایا کہ کونسے درجے محفوظ ہیں۔
1 comment for “ہوسونو کی توہوکو سے ملبہ اٹھانے کے لیے 43 صوبوں سے اپیل”