نودا کی طرف سے سرکاری ملازمین کے لیے سائیتاما رہائشی سہولت کو منجمد کرنے کا حکم

ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے پیر کو حکم دیا کہ اساکا، صوبہ سائیتاما میں سرکاری ملازمین کے لیے رہائشی کمپلیکس کی تعمیر کم از کم پانچ سال کے لیے روک دی جائے چونکہ حکومت تعمیرنو کی کوششوں کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے کے طریقے ڈھونڈ رہی ہے۔

نودا نے پیر کو اس جگہ کا دورہ کیا۔ این ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ٹوکیو واپسی کے بعد انہوں نے وزیر خزانہ جون ازومی کو 10.5 بلین ین کے اس کمپلیکس کی تعمیر منجمد کرنے کی ہدایت کی۔ نودا پچھلے ہفتے دائت کے وقفہ سوالات میں اپوزیشن قانون ساز اراکین کے شدید تند و تیز سوالات کا نشانہ بنے تھے جنہوں نے اس رہائشی سہولت کو ٹیکس گزاروں کے پیسے کا ضیاع قرار دیا۔

این ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، نودا نے رپورٹروں کو یہ بھی بتایا کہ حکومت اس سال کے آخر تک پورے ملک میں سرکاری ملازمین کی رہائشی سہولتوں کی صورت حال پر نظر ثانی کرے گی۔

اساکا پروجیکٹ کو 2009 میں ڈی پی جے کے برسراقتدار آنے کے بعد منجمد کر دیا گیا تھا۔ بجٹ کا جائزہ لینے والی ایک کمیٹی نے اسے موخر کیے جانے والے منصوبوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ تاہم پچھلے سال وزیر اعظم ناؤتو کان کی حکومت کے دوران، جب نودا وزیر خزانہ تھے، اس منصوبے پر دوبارہ کام کا آغاز ہو گیا۔

دریں اثنا، این ایچ کے نے اطلاع دی کہ پورے ملک میں سرکاری ملازمین اور بیوروکریٹس کے لیے دو لاکھ اٹھارہ ہزار رہائشی یونٹس ہیں۔ ٹوکیو میں قریباً تین ہزار یونٹس ہیں۔

1 comment for “نودا کی طرف سے سرکاری ملازمین کے لیے سائیتاما رہائشی سہولت کو منجمد کرنے کا حکم

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.