ٹوکیو: وزیر خزانہ جون ازومی نے منگل کو کہا کہ وہ اس ہفتے ہونے والی گروپ 20 کے مالیاتی اہلکاروں کی میٹنگ کے دوران یورپ پر زور دیں گے کہ وہ براعظم کے قرضوں کو بحران کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
“یورپ میں زیادہ مستحکم صورت حال ین کی بڑھتی قدر پر روک لگائے گی اور اس سے جاپان کی معاشی نمو میں استحکام آئے گا،” ازومی نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا۔ ازومی اس ماہ کے آخر میں پیرس میں منعقد ہونے والی جی 20 کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
ازومی فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی اور جرمن چانسلر اینگلا مرکل کی جانب سے اس وعدے کا خیر مقدم کیا کہ یوروزون کے بحران کو حل کرنے کے لیے ٹھوس منصوبہ تلاش کیا جائے گا۔
تاہم ازومی نے مزید کہا: “بنیادی طو رپر میں یورپ سے چاہوں گا کہ وہ منصوبے، بشمول فنڈ مہیا کرنے میں اضافے، کے بارے میں بات چیت کریں جسے انہیں آگے بڑھانا ہے۔”
ازومی نے مزید کہا کہ اگر یورپی رہنما قرضے کے بحران سے نمٹنے کے لیے نئے منصوبے کے ساتھ سامنے آتے ہیں تو جاپان دونوں ممالک کی طرف سے فراہم کی جانے والی اضافی مدد کے سلسلے میں امریکہ کے ساتھ مشورہ کرے گا۔
جاپان کی محفوظ کرنسی ین کی قدر میں اس لیے اضافہ ہوا ہے کہ سرمایہ کار عالمی مندی کے خدشات سے بھاگ رہے ہیں، جہاں یوروزون کے قرضوں کے بحران کے حل میں ذرا بھی بہتری رونما نہیں ہوئی اور امریکی معیشت میں سستی کے اشارے مل رہے ہیں۔
دوسری کرنسیوں کی مقابلے میں ین کی نسبتاً زیادہ قدر جاپان کی 11 مارچ کے زلزلے و سونامی سے بحالی میں رکاوٹ بنتی ہے، جبکہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت اس وقت مندی کا شکار ہے۔
زیادہ قدر والا ین برآمد کنندگان کی آمدن پر منافع کم کر دیتاہے، اور اس نے بہت سی فرموں کو پیداوار اور نوکریاں باہر منتقل کرنے کے لیے سوچنے پر مجبور کردیا تاکہ سستی لیبر تلاش کی جا سکے۔
ین نے اگست میں ڈالر کے مقابلے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے اونچی قدر 75.95 کو چھو لیا، اگرچہ جاپان نے کرنسی مارکیٹوں میں مداخلت کر کے کرنسی کو کمزور کرنے کی کوششیں بھی کی تھیں۔
جاپان نے یورپ کی مالیاتی استحکام کی سہولت میں بانڈز کی صورت میں بڑی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے، جو 2.68 بلین یورو، یا فنڈ کی طرف سے اس سال کے شروع میں اکٹھی کی جانے والی تین قسطوں میں سے پہلی کا 20 فیصد بنتا ہے۔