ٹوکیو:بدھ کی رپورٹس کے مطابق، امریکی سرمایہ کار کمپنی نومورا ہولڈنگز سے 3.3 بلین ڈالر میں جاپانی ریستوران چین سکائی لارک خریدنے کے لیے بات چیت کے حتمی مراحل میں ہے۔
قریباً 250 ملین ین کا یہ معاہدہ 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد جاپان میں کسی بھی غیرملکی سرمایہ کار کمپنی کی سب سے بڑی خریداری ہو گی۔
ڈاؤ جونز نیوز وائر نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بیٹن اور نومورا کے مابین اس ماہ کے آخر تک معاہدہ طے پا جائے گا۔
اس کے علاوہ نیکی بزنس ڈیلی کے مطابق یہ اقدام غیرملکی سرمایہ کاروں کی جاپانی منڈی میں واپسی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے مطابق سرمایہ کار کمپنی سکائی لارک کی آمدن بڑھانے کے لیے مارکیٹنگ اور انتظامی سوجھ بوجھ میں اضافہ کرے گی۔
اے ایف پی کی طرف سے رابطہ کیے جانے پر نومورا نے کسی قسم کے تبصرے سے انکار کیا۔
سکائی لارک، جو 1970 میں شروع ہوا اور اس کی پورے جاپان اور بیرون ملک 3680 شاخیں ہیں، ملک میں کھانا کھانے کی غیررسمی ریستوران زنجیروں میں سے ایک ہے۔
تاہم کم مقامی طلب اور سخت مقابلے بازی کی وجہ سے کمپنی کی آمدن کمی کا شکار رہی ہے۔
نیکی نیوز کے مطابق نومورا اور بیٹن نے پچھلی خزاں میں بات چیت شروع کی تاہم 11 مارچ کے زلزے و سونامی اور سکائی لارک گروپ ریستوران میں اگست میں ہونے والے ایک ناخوشگوار واقعے کی وجہ سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہو گیا۔
2006 میں نومورا پرنسپل فائنانس کمپنی نے برطانوی سرمایہ کار کمپنی سی وی سی کیپٹل پارٹنرز اور سکائی لارک کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کمپنی کو 250 ملین ین (موجودہ 3.3 بلین ڈالر) میں خریدا اور اسے نجی ملکیت میں رکھا۔
نومورا پرنسپل فائنانس اس چین میں بلاواسطہ طور پر 40.2 فیصد حصص کی مالک ہے جبکہ بروکریج کی ملکیت میں3.7 فیصد حصہ ہے۔ نومورا نے سرمایہ کاروں کو 34.7 فیصد حصہ رکھنے کی اجازت دی۔
نیکی نیوز کے مطابق، کارپوریٹ سر مایہ کاری کے ایک ماہر نےکہا کہ بیٹن نے مصیبت میں مبتلا کاروباروں بشمول امریکی ریستوران چین برجر کنگ اور ڈومینوز پزا کو بحال کیا ہے۔