ناشرین نے فوکوشیما نمبر ایک اٹیمی بجلی گھر کے حادثے کے بعد موصول ہونے والی درخواستوں کی روشنی میں اسکولوں کی درسی کتابوں پر نظرثانی کی ہے تاکہ ایٹمی توانائی کے محفوظ ہونے کی بات کرنے والے کلمات و الفاظ کا اثر کم کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے خطرات سے آگاہی بھی دی جائے۔
جونئیر ہائی اسکولوں میں استعمال ہونے والی درسی کتابوں میں سے چھپنے والی 131 کتابوں میں سے 37 کی نظرثانی کی درخواستیں حکومت کو جمع کروائیں گئیں۔
ناشرین کے پاس وقت نہیں تھا کہ وہ مارچ کے اواخر سے پہلے مکمل ہونے والی جونئیر اسکول کی درسی کتابوں کی جانچ پڑتال سے پہلے ان میں قدرتی آفات اور ایٹمی حادثوں پر الگ سے مندرجات شامل کر سکیں۔
ماضی کی درسی کتابوں میں موجود مندرجات ایٹمی توانائی کی زیادہ کارکردگی اور اس سے پیدا ہونے والی انتہائی کم گلوبل وارمنگ کی بات کرتے تھے۔
تاہم نظرثانی کی بہت سی درخواستوں میں ایٹمی توانائی کے منفی پہلوؤں کے بارے میں ترمیم و اضافہ شامل تھا۔
ٹوکیو شیوسیکی کو نے اپنی سینئر ہائی اسکول کی معاشرتی علوم کی کتاب میں ایک اندراج حذف کر دیا، جس میں لکھا تھا کہ “ایٹمی ری ایکٹروں کو کنکریٹ کی موٹی دیواروں پر مشتمل کئی پرتوں سے محفوظ بنایا گیا ہوتا ہے”۔
شیمیزو شوئن کو نے جونیئر ہائی اسکول کی اپنی شہریت کی کتاب میں ایٹمی توانائی کے بارے میں ایک اندراج “(کوئی حادثہ ہونے کی صورت میں) بڑے نقصان کا خطرہ نہیں ہے،” کو “بڑا اور ناقابل تبدیل نقصان واقع ہو گا” سے تبدیل کر دیا۔
توانائی کے ماحول دوست ذرائع، جیسا کہ شمسی توانائی، کے بارے میں ایک اندراج “یہ ابھی تک پیٹرولیم اور کوئلے کے برابر کی سطح تک نہیں پہنچ سکی” کو “اس سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں” سے بدل دیا گیا۔
بہت سی درسی کتابوں میں ایسی تصاویر شامل کی گئی ہیں جن میں تابکاری کے اونچے درجوں اور ان کے انسانی صحت پر اثرات کے مابین تعلقات دکھائے گئے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ان میں (تابکاری کی پیمائش کی اکائیوں) سیورٹس اور دوسری اصطلاحات کے معانی بھی شامل ہیں، جیسا کہ “عارضی قانونی معیارات”۔
سینئر ہائی اسکول کی معاشرتی علوم کی درستی کتاب میں ٹوکیو شیوسیکی نے ایک اندراج شامل کیا: “ایٹمی توانائی پیدا کرنے میں ‘حفاظت کا افسانہ’ درہم برہم ہو چکا ہے”۔