یوکوہاما میں 2000 افراد کا ایٹمی بجلی کے خلاف مظاہرہ

ٹوکیو: قریباً 2000 مظاہرین نے ہفتے کو یوکوہاما کی گلیوں میں مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ جاپان میں سے ایٹمی بجلی ختم کی جائے۔

انہوں نے ساحلی شہر میں مارچ کیا، اور یک زبان ہو کر نعرے لگائے: “ہمیں ایٹمی بجلی نہیں چاہیے۔ ہمارا آبائی شہر واپس کرو۔ ہمارے بچوں کی حفاظت کرو۔”

یہ مظاہرہ، جسے کئی ایک ایٹمی بجلی مخالف اور ماحولیاتی گروہوں نے منطم کیا تھا، فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے بیرونی علاقوں کے بےگھر افراد پر بھی مشتمل تھا۔

جاپان نے پہلے ارادہ کیا تھا کہ 2030 تک اس کی پچاس فیصد بجلی ایٹمی بجلی سے پوری ہو تاکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور کم وسال ہونے کی وجہ سے توانائی میں خود انحصاری پیدا ہو۔

تاہم سونامی اور زلزلے کے بعد ایٹمی بجلی گھر کا کولنگ سسٹم بند ہونے، اور پگھلاؤ کے بعد ماحول میں تابکاری کے اخراج، اور 20 کلومیٹر کے علاقے سے انسانی انخلا کے بعد جذبات بدل گئے ہیں۔

فوکوشیما حادثے کی وجہ سے تابکاری سے متاثرہ پانی، گائے کے گوشت، سبزیوں، چائے اور سمندری خوراک کے کیسوں کے بعد تابکاری سے خوف ایک روزمرہ معمول ہے۔ حکومت ایڑی چوٹی کا زور لگاتی رہی ہے کہ صحت کو کوئی “فوری” خطرہ نہیں ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.