ایک سینئر امریکی اہلکار نے جمعرات کو کہا کہ واشنگٹن نودا پر انحصار کر رہا ہے، اور امید ظاہر کی کہ وہ جلدی جلدی آنے جانے والے پیش روؤں کی بجائے کچھ دیر نکال کر جائیں گے۔
نودا، جو 2006 سے جاپان کے چھٹے وزیراعظم ہیں، اور وہ معاشی طاقت جاپان کی مالیات کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ٹیکس بڑھانے کا منصوبہ آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ امریکی پشت پناہی رکھنے والے متنازع پیسفک تجارتی معاہدے میں شمولیت کی حمایت کر رہے ہیں۔
وزیراعظم یوشیکو نودا کنزمپشن ٹیکس اور کئی ایک دوسرے معاملات سے کی وہ سے سخت قسم کی لڑائی میں الجھے ہوئے ہیں۔ امریکہ کے نودا کی ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے کچھ اراکین کے ساتھ کچھ اکھڑے اکھڑے سے تعلقات تھے، جن میں خاص طور پر سابقہ وزیراعظم ہوکیو ہاتویاما شامل ہیں۔
نودا نے نومبر میں کہا تھا کہ جاپان ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ میں شمولیت کے لیے مذاکرات میں حصے لے گا۔ امریکہ کو اس معاہدے کے بارے میں بہت سے امیدیں وابستہ ہیں کہ یہ ایشیا پیسفک تجارتی معاہدہ کامیاب ثابت ہو گیا۔ تاہم کسان اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں، بشمول جاپانی کسان۔
نودا کو کنزمپشن ٹیکس بڑھانے میں بھی مزاحمت کا سامنا ہے، جس کے بارے میں ناقدین کہتے ہیں کہ یہ پہلے ہی ناتواں معیشت کو مزید کمزور کر دے گا۔