فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے سونامی زدہ ری ایکٹروں میں سے ایک کے اندر پہلی نظر ڈالنے سے پتا چلا ہے کہ اس میں 10 ماہ طویل اونچے درجہ حرارت اور نمی میں رہنے کے باعث تابکاری، بھاپ اور زنگ آلود دھات موجود ہے۔
ٹیپکو کے ترجمان کے مطابق، جمعرات کو ریموٹ کنٹرول سے لی گئی بھاپ زدہ دھندلی تصاویر سے ری ایکٹر کے پگھلے ہوئے ایندھن کا تو پتا نہیں چل سکا تاہم ری ایکٹر کے مستحکم درجہ حرارت کی تصدیق ہوئی ہے اور پچھلے مارچ کے زلزلے سے کسی بڑی ٹوٹ پھوٹ کا بھی سراغ نہیں ملا۔ پلانٹ آپریٹر کے ترجمان جونیچی ماتسومتو نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ بحران کے بعد سے ری ایکٹر کے اندر کی پہلی منظر نگاری انہیں ری ایکٹر کے حالات اور اس کی مرمت کے بارے میں مدد فراہم کرے گی۔ ماتسوموتو نے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے۔
فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے چھ میں سے تین پلانٹ 11 مارچ کے زلزلے اور سونامی ٹکرانے سے کولنگ سسٹم اڑ جانے کی وجہ سے پگھلاؤ کا شکار ہو گئے تھے۔