لاس ویگاس: ویان مکاؤ کسینو کے مالک نے جاپان کے جوئے کے ٹائیکون کازوؤ اوکادا پر منگل کو الزام لگایا ہے کہ اس نے منیلا میں حریفانہ گیمنگ ریزورٹ تعمیر کرنے کے لیے فلپائنی حکام کو رشوت دی۔
لاس ویگاس سے تعلق رکھنے والے گیم ریزورٹ ویّن نے ایک مقدمے میں کہا کہ اوکادا، جو جاپان کا پچینکو کنگ اور ویّن کا ایک ڈائریکٹر ہے، اپنی کمپنی یونیورسل انٹرٹینمنٹ گروپ کے لیے بذات خود گیا تا کہ ایشین گیمنگ میں اس کا حصہ بن سکے۔
ویّن نے اوکادا پر مزید الزام لگایا کہ اس نے بادی النظر میں امریکی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلپائنی حکام کو 110 ہزار امریکی ڈالر دئیے تاکہ ان کی حمایت حاصل کر سکے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ “مسٹر اوکادا، اس کے احباب اور کمپنیاں بادی النظر میں فلپائنی تفریحی حکام کو عرصہ دراز سے رقوم ادا کرنے اور تحفے تحائف دینے کی عادت میں مبتلا تھیں،”۔ اوکادا نے 2008 میں بیجنگ اولمپکس کے ٹرپ کے موقع پر گینواینو کو بھی پیسے ادا کیے۔
اس مقدمے میں اوکادا پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ اس نے ویّن کے خرچے پر جنوبی کوریا کے دوروں کے دوران وہاں کے حکام سے مل کر انچین فری اکنامک زون میں اپنا گیمنگ ریزورٹ کھولنے کی کوششیں کیں۔