ٹوکیو: ٹوکیو کے بڑبولے قدامت پسند گورنر شینتارو اشی ہارا نے جمعے کو کہا کہ وہ ناگویا کے مئیر کے بیان سے متفق ہیں کہ 1937 میں جاپانی فوجیوں کے ہاتھوں نانجنگ میں ہونے والے ‘ریپ’ کبھی وقوع پذیر ہی نہیں ہوئے۔
اس ہفتے کے آغاز میں اس وقت تنازع پیدا ہو گیا تھا جب تاکاشی کاوامورا نے کہا کہ ان کے خیال میں ناگویا کے جڑواں شہر نانجنگ میں، چینی سویلینوں کے دستاویزات سے ثابت قتل عام کی بجائے ‘روایتی لڑائی’ لڑی گئی تھی۔
چین کہتا ہے کہ مشرقی شہر نانجنگ میں ہونے والے بدمست قتل عام، ریپ اور تخریب کاری میں تین لاکھ لوگ مارے گئے تھے۔ یہ شہر اس وقت دارالحکومت تھا اور جاپانیوں نے اسے فتح کیا تھا، تب سے یہ واقعہ جاپان چین تعلقات کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بنا ہوا ہے۔
بیجنگ نے اس انکار پر باضابطہ شکایت کی تھی اور نانجنگ کے اہلکاروں نے کہا تھا کہ وہ جڑواں شہروں سے متعلقہ سرگرمیاں احتجاجاً منجمد کر رہے ہیں۔
اشی ہارا نے جمعے کو متنازع دعووں کی حمایت کی جس سے صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
“مئیر کاوامورا نے جو کچھ کہا وہ ٹھیک ہے،”۔