ناہا: وزیراعظم یوشیکو نودا نے پیر کو اوکی ناوا کی حکومت سے غیرمقبول امریکی اڈے کی منتقلی کے معاملے پر اپنی حکومت کے رویے پر معافی مانگی۔
بطور وزیر اعظم صوبے کے پہلے دورے کے موقع پر نودا نے اوکی ناوا کے گورنر ہیرکازو ناکائیما کو بتایا کہ وہ ہوائی اڈے کی منتقلی کے عرصہ دراز سے رکے ہوئے منصوبے پر قائم رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم انہیں معاملے سے نمٹنے کے طریقہ کار پر افسوس ہے۔
ہمیں فوتینما اسٹیشن کو اس کی موجودہ جگہ پر نہیں رکھنا چاہیے، نودا نے 2006 کے معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ناکائیما کو بتایا کہ اڈے کو گنجان آباد شہری علاقے سے نسبتاً کم آباد ساحلی علاقے میں منتقل کیا جانا ہے۔
جھکتے ہوئے نودا نے کہا: میں گورنر اور اوکی ناوا کے لوگوں سے ” حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے اس معاملے کی طرف غیر مخلص رویے پر” اوکی ناوا کے لوگوں سے معافی مانگتا ہوں۔
نودا نے کہا، “ہمیں اس سال اوکی ناوا کو ترقی کرتا دیکھنا ہے اور امریکی فوجیوں کی میزبانی کا بوجھ آپ کے سر سے کم کرنا ہے،”۔
بہت سے اوکی ناوا والے چاہتے ہیں کہ امریکی اڈے کو اس جنوبی جزیرے سے ہٹا دیا جائے اور وہ امریکی فوج کی وہاں موجودگی میں ڈرامائی حد تک کمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
تاہم ٹوکیو اور واشنگٹن جزائر کی اس لڑی کو بحر الکاہل کے تیزی سے ابھرتے منظر نامے میں انتہائی اہم مقام پر دیکھتے ہیں، جہاں چین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی فوجی طاقت پر نظریں اٹھ رہی ہیں۔
“ہمارے ملک کے اطراف میں سلامتی کی صورت حال مشکل تر ہوتی جا رہی ہے،” نودا نے کہا۔