تھائی وزیر اعظم ینگلک شیناواترا نے بدھ کو جاپان کے دورے کے موقع پر جاپانی سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہوئے وعدہ کیا کہ سیلاب کبھی بھی سلطنت میں دوبارہ کاروبار کو متاثر نہیں کر سکے گا۔
تھائی وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو اسکیمیں بنانے کو کہا ہے تاکہ کمپنیوں کو واپس پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے امداد فراہم کی جا سکے جو پچھلے سال آنے والی آفت سے متاثر ہوئیں تھیں۔
“میں نے جاپانی حکومت اور کاروباری لیڈران کو یقین دلایا ہے کہ شاہی تھائی حکومت اس بات کی ذمہ دار ہے کہ ایسی آفات سے کبھی تباہی جنم نہ لے سکے،” تھائی لینڈ کی وزیر اعظم نے وزیر اعظم یوشیکو نودا کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
نودا نے کہا کہ تھائی لینڈ اور جاپان، جو رواں سال اپنے سفارتی تعلقات کے 125 سال پورے کرنے جا رہے ہیں، ایک جیسی بنیادی اقدار کے حامل ہیں اور اسٹریٹیجک پارٹنر رہیں گے۔
دونوں ممالک نے “اسپیس، ریلوے اور انفارمیشن کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ایسے وقت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ تھائی لینڈ کو سیلاب کے بعد پھر سے انفراسٹرکچر تعمیر کرنے کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا۔
وزیر تجارت، صنعت اور معیشت یوکیو ایدانو، جو اس سے قبل ینگلک سے ملے تھے، نے تھائی لینڈ کو جاپان کا سیٹلائٹ نگرانی کا نظام فروخت کرنے کی پیشکش کی تاکہ ان کا ملک سیلابوں کی پیشن گوئی اور نگرانی کے قابل ہو سکے۔
تھائی لینڈ کو 2011 کے آخری تین ماہ میں دوہرے اعداد میں مالیاتی خسارہ برداشت کرنا پڑا، جو کہ ریکارڈ پر موجود خسار ےمیں سب سے زیادہ ہے۔ اس کی وجہ نصف صدی میں آنے والے بدترین سیلاب تھے جنہوں نے ملک کے صنعتی سیکٹر کو پانی پانی کر ڈالا۔