ٹوکیو: ایک جاپانی عدالت نے تلاش گری کے بادشاہ گوگل کو حکم دیا ہے کہ وہ خودکار تکمیل کی سہولت کو منجمد کر دے چونکہ یہ ایک آدمی کی پرائیویسی کو پامال کرتی ہے۔
ٹوکیو ڈسٹرکٹ کورٹ نے ایک آدمی کی پٹیشن کو سماعت کے لیے منظور کیا، جس نے دعوی کیا کہ سرچ انجن میں اپنا نام لکھنے سے ایسی تجاویز سامنے آئیں جو اس کو ان جرائم کے ساتھ جوڑتی تھیں جن کا اس نے ارتکاب نہیں کیا تھا۔
اس کے وکیل ہیرویوکی تومیتا نے کہا کہ اگر کوئی صارف سرچ انجن کی تجاویز کو قبول کر لیتا ہے تو ہزاروں نتائج پیدا ہوتے ہیں جن سے ایسے جرائم کا اشارہ ملتا ہے جن کا وہ آدمی قصوروار ہی نہیں ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ چونکہ یہ پوسٹیں پچھلے چند سالوں میں جب سے انٹرنیٹ پر نمودار ہونا شروع ہوئیں ہیں اس کے موکل کو مذکورہ آنلائن ریپوٹیشن کی وجہ سے کام تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
خودارانہ تکمیل ایک ایسی سہولت ہے جس کے ذریعے بہت سے سرچ انجن اس بات کا قیاس لگاتے ہیں کہ صارف کیا چیز تلاشنا چاہ رہا ہے۔