حکومت کو 51 فیصد کنٹرول دینے کے بدلے ٹیپکو نے 1 ٹریلین ین مانگ لیے

ٹوکیو: فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر نے ادائیگی قرض سے معذوری سے بچنے کے لیے منگل کو جاپانی حکومت سے 1 ٹریلین ڈالر کے کیپٹل انجکشن کا کہا ہے۔

ٹوکیو الیکٹرک پاور (ٹیپکو) نے باضابطہ طور پر فنڈز کی درخواست کی چونکہ یہ “بہت نازک مالی حالات” میں ہے، صدر توشیو نشی زاوا نے نیوز کانفرنس کو بتایا۔

فرم نے اس کے علاوہ حکومتی حمایت یافتہ ادارے سے اضافی 846 ارب ین کی مالی امداد کا مطالبہ کیا ہے تاکہ قرضے کو اتار جا سکے جو فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر پچھلے سال زلزلے و سونامی کی آفت سے پیدا شدہ ایٹمی سانحے کے متاثرین کو ادا کردہ بلوں کی وجہ سے  پہاڑ سا ہو رہا ہے۔

کمپنی کو اپنی مالی حالت کو سہارا دینے کے لیے کیپٹل انجکشن درکار ہے چونکہ اسے فوکوشیما حادثے کے بعد ایٹمی توانائی پر عوامی عدم اعتماد کی وجہ سے فرسودہ اور کم کارکردگی کے حامل تھرمل پلانٹس کی بڑھتی ہوئی لاگتوں کا سامنا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، قرض دہندہ بینکوں نے ٹیپکو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تازہ قرضہ مانگنے سے قبل ٹیکس گزاروں کا روپیہ وصول کرے۔
ایک ٹریلین ین کیپٹل کے تبادلے میں حکومت ٹیپکو میں کم از کم 51 فیصد کا حصہ چاہتی ہے، جبکہ دوسرا آپشن یہ ہے کہ اس کے دو تہائی حصے کو قومیا لیا جائے اور حکومت کمپنی میں اصلاحات کر دے۔

دوسرے منظر نامے کے تحت، حکومت ٹیپکو کے بجلی پیدا کرنے اور بجلی فراہم کرنے افعال کو الگ کرنے کا اقدام بھی کر سکتی ہے تاکہ بجلی پیدا کرنے والی مارکیٹ میں مزید کمپنیوں کو کھینچا جا سکے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.