عورت نے باہر پڑھنے کے لیے بچے کو نگہداشت اطفال کے مرکز میں چھوڑ دیا؛ دوسری نے نے مرکز کو بےبی سٹنگ کے طور پر استعمال کر ڈالا

کوماموتو: اکتوبر 2009 میں کوماموتو ہسپتال نے ایک مرکز نگہداشت اطفال قائم کیا تھا جہاں اپنے بچوں کی پرورش کا دباؤ برداشت نہ کر سکنے والے والدین گمنام طریقے سے اپنے بچوں کو ریاست کی نگہداشت میں چھوڑ سکتے تھے۔ اس نظام کے موثر پن کا مطالعہ کرنے والے ایک پینل کے مطابق، تب سے 81 بچوں کو مرکز پر چھوڑا گیا، جن میں سے کچھ کی وجوہات انتہائی بے سر و پا تھیں۔

پینل ماہرین کے مطابق، ایک عورت نے کیتھولک کے زیر انتظام جیکی ہسپتال کے مرکز میں اپنا بچہ چھوڑ دیا چونکہ وہ باہر پڑھنا چاہتی تھی۔ پینل نے 81 میں سے 67 ماؤں کا انٹرویو کیا اور کہا کہ کئی ایک کیس ایسے تھے جن میں ایک یا دونوں والدین نے بچے سے دست کشی میں “غیر ذمہ داری کا مظاہرہ” کیا۔

پینل نے کہا کہ دوسرے کیسوں میں، ایک عورت نے اس مرکز کو عارضی بےبی سٹنگ سروس کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی جبکہ وہ خود کام پر ہوتی تھی، جبکہ ایک کیس میں ایک آدمی جس کی تحویل میں اس کا بھتیجا دیا گیا تھا، نے مرکز میں اس سے پیچھا چھڑوانے سے قبل اس کی وراثت میں خرد برد کی۔

مطالعے کے مصنفین نے پریس کو بتایا، ” اس رپورٹ کے نتائج بتاتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے اس نظام کو سمجھا ہی نہیں اور اسے غیر سنجیدگی سے استعمال کر رہے ہیں،”۔

ہسپتال کے اہلکاروں نے کہا کہ انہوں نے نگہداشت اطفال کا مرکز اس لیے قائم کیا ہے تاکہ مشکلات کا شکار والدین کے ہاتھوں بچوں کے قتل یا بے یار و مددگار چھوڑنے کے واقعات میں کمی لائی جا سکے۔ تاہم یہ نظام اپنے آغاز سے ہی غلط انداز میں استعمال ہوتا رہا ہے، جب ایک آدمی نے اس کے افتتاح کے دن ہی تین سال کے پری اسکول کے طالبعلم بچے کو یہاں چھوڑ دیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.