ٹوکیو: جاپان کی وزارت معیشت نے پیر کو کہا کہ دو ایٹمی ری ایکٹر عبوری طور پر حکومت کے حفاظتی معیارات پر پورا اترے ہیں اگرچہ بہتریوں کی تکمیل میں کئی سال کا عرصہ لگ جائے گا، تاہم اس سے ان کو جلد دوبارہ چلانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
جاپان کے 54 ری ایکٹروں میں سے ایک کے علاوہ سب کے سب معمول کی جانچ پڑتال کے لیے بند پڑے ہیں، اور آخری ری ایکٹر بھی مئی میں بند ہو جائے گا۔ مکینوں کو فوکوشیما جیسی ایک اور آفت کا ڈر ہے، لیکن اگر ری ایکٹر دوبارہ چلائے نہ گئے تو جاپان کو توانائی کی شدید کمی کا سامنا ہو گا۔ اس کے جواب میں کانسائی الیکٹرک پاور کو نے پیر کی صبح صوبہ فوکوئی میں واقع اوئی پلانٹ کے دو ری ایکٹروں کے حفاظتی معیارات کے پلان جمع کروائے ہیں، اورکہا ہے کہ مکمل اپگریڈ کرنے میں تین سال کا عرصہ لگے گا۔ کانسائی الیکٹرک نے پیر کو کہا کہ ری ایکٹر آفلائن رہنے کی صورت میں اس کے خدماتی علاقے، بشمول اوساکا اور کیوتو، میں گرمیوں کے دوران بجلی کی 20 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔