ٹوکیو: اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کو دو حکومتی وزراء کے خلاف تحاریک مذمت جمع کروائی ہیں، جس سے منقسم شدہ دائت سے سیلز ٹیکس دوگنا کروانے کے وزیر اعظم یوشیکو نودا کے منصوبے کے لیے مزید پیچیدگیاں پیدا ہوئی ہیں۔
یہ تحاریک، جو اپوزیشن کے زیر کنٹرول ایوان بالا میں پاس کی جائیں گی، غیر لازم ہیں تاہم ماضی میں اپوزیشن نے وزراء کو نکلنے پر مجبور کرنے کے لیے پارلیمانی کاروائی کا بائیکاٹ کرنے کا حربہ بڑی کامیابی سے استعمال کیا ہے۔
نودا، جو پانچ سالوں میں جاپان کے چھٹے وزیر اعظم ہیں، ستمبر میں اپنی حکومت بننے سے لے کر اب تک پہلے ہی تین وزراء کو تبدیل کر چکے ہیں،جن میں سے آخری تبدیلی جنوری میں آئی تھی جب کابینہ میں معمولی رد و بدل کے ذریعے دو وزراء کو تبدیل کیا گیا۔
اس بار وزیر دفاع تاؤکا تاناکا اور وزیر ٹرانسپورٹ تاکیشی مائیدا اپوزیشن کے دانت تلے آئے ہیں۔
نودا تذبذب کا شکار ہیں کہ اگر مذمت شدہ وزراء کو کابینہ میں رکھتے ہیں تو سیلز ٹیکس منصوبے پر پارلیمانی بحث و مباحثے میں تاخیر ہو گی جو ان کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اگر فوراً انہیں کابینہ سے الگ کر دیتے ہیں تو اسے ان کی اپنی پارٹی میں کمزوری کی نشانی سمجھا جائے گا۔ ایوان بالا جمعرات کی شام ان تحاریک پر رائے شماری کرے گا۔
سب سے بڑی اپوزیشن جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے حالیہ منشور میں سیلز ٹیکس میں 10 فیصد اضافے کی حمایت کی ہے۔