حکومت کے مطابق، جاپان کی آبادی میں یکم اکتوبر کو ختم ہونے والے عرصے میں اڑھائی لاکھ سے زیادہ نفوس کی کمی ہوئی جبکہ اس عرصے میں بچوں کی تعداد میں بھی بہت زیادہ کمی دیکھی گئی۔
وزارت امور داخلہ و کمیونیکیشن کے آبادی کے موجودہ تخمینے آبادی کو ایک سال قبل کے 127,799,000 نفوس میں سے 259,000 نفوس کم کر دیتے ہیں، جو کہ 1950 میں ریکارڈ رکھنے کے بعد سے 0.2 فیصد کی شرح کے حساب سے سب سے زیادہ کمی ہے۔
مجموعی آبادی کے مقابلے میں 14 سالہ بچوں کی شرح ریکارڈ کم ترین فیصد یعنی 13.1 پر دیکھی گئی، جبکہ 65 سال یا اس سے زیادہ افراد کی تعداد میں ہمیشہ سے زیادہ 23.3 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
یہ آبادی کے تخمینے جو ہر پانچ سال بعد کرائی جانے والی قومی مردم شماری پر مشتمل ہوتے ہیں، ان میں غیر ملکی رہائشی بھی شامل ہوتے ہیں۔