ٹوکوی: تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے آپریٹر ٹیپکو نے جمعے کو ایک بڑی نقد رقم کی سرمایہ کاری کے بدلے جاپانی حکومت کو ملکیت کا ایک غالب حصہ پیش کیا جو اسے مزید نیچے جانے سے روکے گا۔
رپورٹس کے مطابق، ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) نے حکومت کو 10 سالہ تنظیم نو کا منصوبہ جمع کروایا جو 1 ٹریلین ین کی ادائیگی کے بدلے کمپنی کو ایک طرح سے قومیا دے گا۔
اسے سینکڑوں ہزاروں لوگوں کی طرف سے بڑے بڑے زر تلافی کے مطالبات کا سامنا ہے جو ربع صدی میں رونما ہونے والے بدترین ایٹمی حادثے سے متاثر ہوئے تھے۔
کمپنی کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ کمپنی کی ملکیت بدلنے کا منصوبہ حکومت کو جمع کروایا گیا ہے تاہم اس نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ٹیپکو نے حکومت سے 1 ٹریلین ین کا کیپٹل فراہم کرنے کو کہا تھا، جبکہ کمپنی اس کے مقابلے میں اپنا دو تہائی حصہ پیش کر رہی تھی۔
حکومت کو امید ہے کہ شیموکوبے یوٹیلیٹی کا رخ موڑنے میں پہل کریں گے، جو دنیا کی سب سے بڑی ایسی کمپنی بن رہی ہے جسے آفت سے متاثرہ کمپنیوں اور لوگوں کو زر تلافی ادا کرنا ہے اور چار تباہ شدہ ری ایکٹروں کو سبکدوش بھی کرنا ہے۔
اس سے قبل ٹیپکو نے حکومتی ملکیت میں آنے سے انکار کیا تھا، تاہم ایدانو اپنے موقف پر مضبوطی سے کاربند رہے کہ ٹیپکو کا زیادہ تر انتظام حکومتی کنٹرول میں آنا چاہیے اور کمپنی کو کہا تھا کہ اگر وہ روپیہ چاہتی ہے تو تنظیم نو کے منصوبے کے ساتھ آگے آئے۔