چیبا: وزارت ٹرانسپورٹ نے جمعرات کو کہا کہ پچھلے اتوار کو گونما صوبے میں ٹکرانے والی بس، جس میں 7 مسافر مارے گئے تھے، کی آپریٹر کمپنی سے کی گئی خصوصی تفتیش سے کئی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ تفتیش 43 سالہ ڈرائیور کازان کونو کے بیان کے بعد شروع ہوئی کہ وہ سیاحوں سے بھری بس کو کانازاوا، صوبہ اشیکاوا سے ٹوکیو ڈزنی لینڈ لے جاتے ہوئے فوجیوکا، صوبہ گونما میں کانیتسو ایکسپریس وے پر چلتے ہوئے اسٹیرنگ پر صبح 4:40 بجے اونگھ کا شکار ہو گیا تھا۔
کونو کو منگل کو حراست میں لیا گیا اور جمعرات کو استغاثہ کے حوالے کیا گیا۔
وزارت کی رپورٹ کہتی ہے کہ آپریٹر ریکوینتائی، جو اینزائی، صوبہ چیبا سے تعلق رکھتا ہے، کمپنی میں بدانتظامیوں کی پوری تاریخ کا حامل ہے۔
اس تفتیش کا مقصد یہ پتا چلانا تھا کہ آیا کمپنی کی انتظامیہ معیاری حفاظتی ضوابط پر عمل درآمد کر رہی تھی، جیسا کہ ریلیف ڈرائیور کا تقرر کرنا اور یہ بات یقینی بنانا کہ ڈرائیور ضوابط کے تحت مقرر کردہ ڈرائیونگ کے وقت اور فاصلے کی حد پار نہ کریں۔