ذرائع کے مطابق، ٹوکیو ڈسٹرک پراسیکیوٹرز آفس کے خصوصی تفتیشی اسکواڈ کے سابقہ سربراہ پر ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے سابقہ صدر اچیرو اوزاوا کی اپنے سیاسی چندوں کے انتظامی گروہ میں مبینہ بےضابطگیوں کی تفتیشی رپورٹ میں افسانہ طرازیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ رپورٹ سابقہ ڈپٹی چیف نے اپنے 55 سالہ باس تاتسویا ساکوما کو پیش کرنے کے لیے لکھی تھی، جو اس وقت خصوصی تفتیشی یونٹ کی قیادت کر رہا تھا۔ تاہم، ساکوما نے ٹوکیو کی کمیٹی نمبر 5 برائے قانونی تفتیش کے سامنے یہ دستاویز پیش کرنے سے قبل اس میں اچھا خاصہ اضافہ کیا۔ اس رپورٹ میں اوزاوا پر فرد جرم عائد کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
فی الوقت پراسیکیوٹرز جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا اسکواڈ کے اراکین نے اوزاوا پر ممکنہ طور پر فرد جرم عائد کرنے کے معاملے میں کمیٹی کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی یا نہیں۔
26 اپریل کو ٹوکیو کے ڈسٹرکٹ کورڈ نے 69 سالہ اوزاوا کو سیاسی چندے کے قانون کی مبینہ خلاف ورزی کا مرتکب نہیں پایا تھا۔
ذرائع کے مطابق، سابقہ ڈپٹی چیف کی جانب سے تیار کی جانیوالی قریباً 20 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ایک اور متنازع رپورٹ کے اقتباسات دئیے گئے تھے جو 17 مئی، 2010 کو ماساہیرو تاشیرو نے تیار کی تھی۔