ٹوکیو: “شامی حکومت 14 ماہ سے جاری اندرونی تنازعے کو ختم کرنے والے اقوام متحدہ کے امن منصوبے کو قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہے،” اپوزیشن لیڈر برہان غالیون نے جمعے کو ٹوکیو میں نامہ نگاروں کو بتایا۔
“حکومت اس (کوفی) عنان منصوبے کو مارنے کی کوشش کر رہی ہے، اور نئے طریقے سے ایسا کر رہی ہے جو کہ دہشت گردی ہے،” غالیون نے کہا جبکہ ایک دن قبل دمشق میں ہولناک حملوں میں خود کش بمباروں نے 55 لوگوں کو ہلاک کر ڈالا۔
شورش شروع ہونے کے بعد ہونے والے ان مہلک ترین بم حملوں کی پوری دنیا سے مذمت کی گئی، جبکہ صدر بشار الاسد کی مورچہ بند حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر اس خون ریزی کا الزام عائد کر رہی ہیں۔
غالیون جمعے کو سختی سے اس موقف پر جمے رہے کہ حملوں کے پیچھے الاسد کی حکومت کا ہاتھ ہے، جن میں 400 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے، نیز انہوں نے حکام پر بیرونی طاقتوں سے مل کر سازش کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ سلامتی کونسل نے حملوں کی مذمت کی۔ “اگر شامی حکومت اسے چیلنج کرنا جاری رکھتی ہے، اگر وہ دہشت گردی اور بم حملوں کا استعمال جاری رکھتی ہے، تو یہ (منصوبہ) مر جائے گا،”۔