جاپان کو 1000 سال بعد ‘ناپیدگی’ کا سامنا، محققین

ٹوکیو: جاپانی محققینے جمعے کو آبادی کی ایک گھڑی کی نقاب کشائی کی جس سے پتا چلتا ہے کہ نظری طور پر جاپان کے لوگ گرتی ہوئی شرح پیدائش کی وجہ سے آئندہ 1000 سال میں ناپید ہو سکتے ہیں۔

سیندائی کے عالمین کا کہنا ہے کہ جاپان کی 14 سال تک کی عمر کے بچوں کی آبادی، جو ایک کروڑ چھاسٹھ لاکھ ہے، ہر 100 سیکنڈ کے بعد ایک بچے کے حساب سے سکڑ رہی ہے۔

ان کے تخمینہ جات سے پتا چلا ہے کہ ایک ہزاریے کے اندر اندر جاپان میں کوئی بچہ نہیں رہ جائے گا۔

” مجموعی رجحان ناپیدگی کی طرف ہے، جو 1975 میں شروع ہوا جب جاپان کی اولاد پیدا کرنے کی شرح دو سے نیچے چلی گئی۔”

یوشیدا نے کہا کہ انہوں نے آبادی کی گھڑی اس لیے تخلیق کی تاکہ اس معاملے پر “فوری” گفتگو کی حوصلہ افزائی ہو۔

حکومتی اندازوں سے پتا چلتا ہے کہ 50 برسوں میں شرح پیدائش 1.35 فی خاتون تک گر جائے گی، جو متبادل سامنے آنے کی شرح سے خاصی کم ہے۔

جاپان میں بہت کم تارکین وطن ہیں اور نوجوان کارکنوں، جو آبادی میں کمی کو پورا کر سکیں، کے لیے سرحدیں کھولنے کا کوئی بھی مشورہ عوام میں شدید ردعمل کا باعث بنتا ہے۔

 

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.