ٹوکیو: حکومت نے جمعے کو ملک کے مغربی حصے کے کاروباری اور گھریلو صارفین پر زور دیا کہ وہ اس گرما میں بجلی کی کھپت میں 15 فیصد کمی کریں تاکہ فوکوشیما بحران کے بعد جاپان کے بند پڑے ایٹمی ری ایکٹروں کی وجہ سے ہونے والی بجلی کی ممکنہ کمی پر قابو پایا جا سکے۔
حکومت نے کہا کہ اس کا عزم علاقے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ ہونے دینا ہے تاہم کسی بھی صورتحال کے لیے تیار رہنا ہو گا، جیسا کہ پچھلے سال بھی مشرقی جاپان میں بجلی کی کھپت میں لازمی کمی کی حدود مقرر کر دی گئی تھیں۔
بجلی کی کمی -جس کی شدت بذات خود ایک بحث طلب مسئلہ ہے-پر فکرمندی بڑھ رہی ہے کہ اس سے دنیا کی تیسری بڑی معیشت کی بحالی کا عمل متاثر نہ ہو جائے اور زیادہ لاگتوں اور بجلی کی غیر یقینی فراہمی کی وجہ سے مینوفیکچررز کے بیرون ملک کارخانے منتقل کرنے کا عمل تیز نہ ہو جائے۔
جاپان کی بجلی فراہم کار کمپنیاں بجلی کی مستحکم فراہمی کے لیے جد و جہد کر رہی ہیں چونکہ پچھلے سال کے زلزلے و سونامی سے فوکوشیما ڈئچی ایٹمی بجلی گھر پر ہونے والے پگھلاؤ اور وسیع پیمانے پر پھیلنے والی تابکاری وغیرہ کی وجہ سے عوام ایٹمی توانائی کی انتہائی مخالف ہو چکی ہے۔
اوساکا سے تعلق رکھنے والی کانسائی الیکٹرک پاور کے صارفین کو بھی بجلی کی کھپت میں 15 فیصد کمی کرنے کو کہا جائے گا۔