ہمبولٹ پینگوئن جو ایدوگاوا وارڈ، ٹوکیو سے مارچ میں بھاگ نکلا تھا، خلیج ٹوکیو میں کئی بار تیرتے دیکھا گیا ہے۔
حیوانیاتی علم کے ماہرین کہتے ہیں کہ پینگوئن کا خلیج ٹوکیو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں لگتا، شاید اس لیے کہ اسے اس علاقے کی مچھلیاں پسند ہیں۔
ایک ماہر نے کہا،” خلیج ٹوکیو پینگوئنز کے لیے اچھا مسکن ہے۔”
یہ پینگوئن ٹوکیو کے سی لائف پارک (کاسائی رینکائی سوئیزوکو این) سے بھاگا تھا جسے ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت چلاتی ہے۔
ہمبولٹ پینگوئن پیرو اور چلی کے ساحلوں کے ساتھ ساتھ نسبتاً گرم پانیوں میں رہنے کے عادی ہوتے ہیں۔ چناچہ شاید یہ اپنی جائے پیدائش سے بہت دور رہنے کے قابل نہ ہو۔
جنوبی افریقہ کے ایک ایسے ہی کیس میں، پینگوئن کو اپنی جائے پیدائش سے قریباً 800 کلومیٹر دور سمندر میں آزاد کیا گیا تھا لیکن وہ تیر کر واپس اپنے مسکن پر آ گیا۔
خلیج ٹوکیو میں مچھلیوں کی بھاری مقدار موجود ہے جنہیں پینگوئن پسند کرتے ہیں جیسا کہ نوجوان سویٹ فش اور گوبی، اور یہاں کے پانی بھی پرسکون ہیں۔
اگرچہ پارک ے اہلکار پینگوئن کو دوبارہ پکڑنے کے منصوبے بنانے میں مصروف ہیں، تاہم یہ ایک مشکل کام ہے چونکہ ہمبولٹ پینگوئن قریباً پانچ منٹ تک زیر آب رہ سکتے ہیں اور 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے تیر بھی سکتے ہیں۔
چونکہ پینگوئن سورج غروب ہونے کے بعد سونے کے لیے زمین پر واپس آ جاتے ہیں، اس لیے اہلکاروں کو امید ہے کہ وہ اس پینگوئن کو سوتے میں دوبارہ قابو کر سکیں گے۔