فوکوکا: فوکوکا کے میئر سوئی چیرو تاکاشیما نے ایک ماہ کے لیے تمام سرکاری ملازمین پر گھر سے باہر شراب پینے پر پابندی لگا دی ہے۔
اس غیر معمولی اقدام کا اعلان پیر کو ہونے والی ایک ہنگامی میٹنگ میں کیا گیا اور شہری ملازمین کے اسکینڈلز کے ایک سلسلے کو اس کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
ایک 52 سالہ پورٹ اینڈ ہاربر بیورو اہلکار کو 18 مئی کو ایک ٹیکسی ڈرائیور پر حملہ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اور اسی طرح کے ایک اور واقعے کا تعلق شراب پینے سے ہے۔
پیر کو ایک میٹنگ کے دوران تاکاشیما نے شعبہ جاتی ناظمین کو کہا کہ اس اعلان کا صدمہ ملازمین کو حالیہ واقعات کی سنگینی اور کمیونٹی کے لیے ان کی ذمہ داریوں کا احساس میں مدد گار ثابت ہو گا۔
قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ مئیر کی یہ درخواست جزوی طور پر اس لیے غیر معمولی ہے چونکہ شہری ملازمین پر شراب پینے کی پابندی عائد کرنے والا کوئی قانون موجود نہیں، جس کا مطلب ہے کہ سرکاری ملازمین کو قانونی طور پر اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر نہ تو محکمہ جاتی کاروائی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے نہ ہی برطرف کیا جا سکتا ہے۔