اپنی بچی کی لاش پھینکنے پر عورت کو سزا

اوئیتا: ایک 35 سالہ عورت کو اپنی دو سالہ بچی کی لاش جنگل میں پھینکنے پر اوئیتا کے ڈسٹرکٹ کورٹ نے منگل کو معطل شدہ سزا سنائی۔

عدالت نے یوکو ایموتو کو دو سال تک سزائے قید سنائی، جو تین برس تک معطل رہے گی (اگر اس دوران اس نے کوئی جرم نہ کیا تو وہ قید میں نہیں جائے گی ورنہ اسے یہ سزا بھگتنا پڑے گی)۔ ایموتو کو فروری میں اپنی دو سالہ بچی کوتونے کی لاش کو بے یار و مددگار چھوڑنے پر حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد اس کی باقیات پچھلے ستمبر میں اس کے ہیجی ماچی، صوبہ اوئیتا میں واقع گھر کے نزدیک جنگل سے برآمد ہوئیں۔

اس کیس کو خاصی پذیرائی حاصل ہوئی تھی، جب ایموتو نے دعوی کیا کہ اس کی دو سالہ بچی کوتونے کو سپر مارکیٹ میں کھڑی کار سے اغوا کر لیا گیا ہے۔ وکلائے صفائی کی کونسل، جو معطل شدہ سزا کے خلاف اپیل کر رہی ہے، نے جواباً کہا کہ ایموتو نے الزامات سے انکار نہیں کیا، لیکن اس نے جو کچھ کیا اس کا سچائی کے ساتھ سامنا کیا ہے اور اپنے افعال کی سچے دل سے معافی مانگی ہے۔

فیصلہ سناتے ہوئے صدر منصف ہیدینگی مانابے نے وکلائے صفائی سے اتفاق کیا اور کہا کہ اگرچہ ایموتو اپنی بیٹی کی لاش کو بے یار و مددگار چھوڑ کر مجرمانہ فعل کی مرتکب ہوئی ہے، تاہم ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ اس نے اپنی بچی کو قتل کیا اور یہ کہ اس نے اپنے کیے پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.