لندن: اولمپس کے برخاست شدہ چیف ایگزیکٹو مائیکل ووڈ فورڈ اپنے سابقہ جاپانی آجر کی جانب سے وسل بلوئنگ اور جاپان کی کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کو بے نقاب کرنے پر غیر منصفانہ طریقے سے برخاستگی کے معاملے پر عدالت سے باہر معاملہ طے کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
یہ معاہدہ منگل کو لندن میں اس مقدمے کی سماعت میں تاخیر کے بعد سامنے آیا جس کی وجہ سے 1.7 ارب ڈالر کا اکاؤنٹنگ فراڈ نا چاہتے ہوئے بھی پھر سے مرکز توجہ بن جاتا جس کی وجہ سے کیمرہ و اینڈو اسکوپ ساز کمپنی کو اپنا بورڈ اور نیک نامی کھونا پڑی۔
تصفیے کی شرائط فوری طور پر سامنے نہیں لائی گئیں، تاہم ادا شدہ زر تلافی کی رقم کئی ملین پاؤنڈز تک جانے کی توقع تھی۔
رپورٹس کے مطابق، سب سے اونچے عہدے پر چند ہی دن گزارنے کے بعد برخاستگی، اپارٹمنٹ سے بے دخلی اور بس لے کر ائیرپورٹ جانے کی باتیں سننے کے بعد ووڈ فورڈ نے سی ای او کے درجے پر 10 سال کی ضائع شدہ آمدن کے برابر ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ تصفیہ 8 جون کو اولمپس کے بورڈ کی میٹنگ سے منظوری سے مشروط ہے، اور بورڈ کی جانب سے معاہدے کی توثیق نہ کیے جانے پر کیس دوبارہ کھل جائے گا۔