فوکوشیما کے 1324 شہریوں نے ٹیپکو، حکومت کے خلاف فوجداری شکایت کر دی

فوکوشیما: فوکوشیما کے 1300 سے زائد رہائشیوں نے پچھلے سال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے بحران پر ٹوکیو الیکٹرک پاور کو (ٹیپکو) کے 33 عہدیداران اور جاپانی حکومت کے خلاف فوجداری شکایت دائر کی ہے۔

یہ شکایت پیر کو فوکوشیما کے دفتر برائے استغاثہ میں 1324 رہائشیوں نے دائر کی۔ قصور وار ٹھہرائے جانے کے اس بل میں باضابطہ طور پر ٹیپکو اور حکومت کے نیوکلیئر سیفٹی کمیشن کے اراکین پر پیشہ ورانہ غفلت کا الزام لگایا گیا ہے جس کانتیجہ عوامی صدمے کی صورت میں نکلا۔

کمیشن پر الزام ہے کہ اس نے فوکوشیما پلانٹ پر مناسب حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری سے غفلت برتی۔ شکایت میں نامزد کیے جانے والوں میں ٹیپکو کے چئیرمین تسونی ہیسا کاتسوموتا، سابقہ ٹیپکو صدر ماساتاکا شیمیزو، جنہوں نے پچھلے ہفتے دائت کے سامنے بیان حلفی دیا تھا، اور نیوکلیئر سیفٹی کمیشن کے سربراہ ہاروکی مادارامے شامل ہیں۔

نیوکلیئر سیفٹی کمیشن پر سخت تنقید کی گئی ہے کہ اس نے خصوصی کمپیوٹرائزڈ نظام “سسٹم فار پریڈکشن آف انوائرمنٹل ایمرجنسی ڈوز انفارمیشن (سپیڈی)” (ماحولیاتی ہنگامی معلومات کی پیشن گوئی کرنے والا نظام) کی فراہم کردہ معلومات عام نہ کیں اور ان پر سانپ بنا بیٹھا رہا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.