نودا کا جاپان کا ایٹمی توانائی پر انحصار کم کرنے کا عزم

ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے جمعے کو کہا کہ جاپان کو وسط اور طویل مدتی بنیادوں پر ایٹمی توانائی پر جس قدر ممکن ہو سکے انحصار کم سے کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے، تاہم وہ صدی کے وسط تک جاپانی ایٹمی توانائی کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کرتے کرتے رہ گئے۔

نودا زور دیتے رہے ہیں کہ ایٹمی توانائی کم وسائل یافتہ جاپان کے لیے اب بھی توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہے، نا صرف کاروباری پریشانیوں کی وجہ سے بلکہ اگر اسے فوکوشیما بحران، جو 25 برس میں دنیا کا بدترین ایٹمی حادثہ ہے، کے بعد دیس نکالا دے دیا جائے تو بجلی کی لاگت بھی پریشانی کا سبب بن جائے گی۔

تاہم انہوں نے کہا کہ عوامی مباحثوں اور حکومت کی جانب سے مختلف راستوں پر غور کرنے کے دوران، فی الحال جاپان کی توانائی کی ضروریات کے سلسلے میں ایٹمی توانائی کے کردار پر روشنی ڈالنا، یا یہ کہنا کہ اسے 2050 تک ایٹمی توانائی ختم کرنے کا منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے، مشکل ہے۔

ایٹمی توانائی پچھلے سال کی آفت، جس میں فوکوشیما پلانٹ ایک بڑے زلزلے و سونامی کی وجہ سے تبا ہوا، سے قبل ملک کی بجلی کی ضروریات کا 30 فیصد پورا کرتی تھی۔

 

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.