ٹوکیو: پیر کی ایک خبر کے مطابق، جاپان اگلے سال تک بحر جاپان (مشرقی سمندر) میں آزمائشی ڈرلنگ کا ارادہ رکھتا ہے جہاں ممکنہ طور پر ایک “بڑے پیمانے کا” آئل فیلڈ دریافت ہوا ہے۔
یومیوری شمبن کے مطابق، توانائی ایجنسی نے ایسے اعدا و شمار اکٹھے کیے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ سادوگاشیما جزیرے سے 30 کلومیٹر دور واقع ایک علاقے میں تیل اور قدرتی گیس کے ذخائر موجود ہو سکتے ہیں۔
اخبار کے شام کے ایڈیشن کے مطابق، یہ ممکنہ آئل فیلڈ، جو سمندری فرش سے کوئی 2.7 کلومیٹر نیچے واقع ہے، 135 کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے۔
اخبار نے ایجنسی کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ “رقبے کے حوالے سے یہ بیرون ملک واقع کسی بھی بڑے آئل فیلڈ کا مقابل ہو سکتا ہے”۔
یومیوری کے مطابق، حکومتی پشت پناہی رکھنے والی جاپان آئل، گیس اینڈ میٹلز نیشنل کارپوریشن 9.8 ارب ین (124 ملین ڈالر) کی لاگت سے آزمائشی ڈرلنگ کرے گی۔
اس نے کہا کہ یہ تین سالہ منصوبہ مقامی جاپانی ماہی گیروں سے معاہدہ کرنے کے بعد اگلے سال اپریل سے شروع ہونے کی توقع ہے، اور مزید اضافہ کیا کہ اگر نتائج امید افزا رہے تو حکومت اسے 2017 تک کمرشلائز کرنے کی امید کر رہی ہے۔
کم وسائل اور توانائی کا بھوکا جاپان مشرق وسطی سے تیل کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، اور یہ صورتحال پچھلے سال فوکوشیما حادثے کے بعد اس کے تمام تر ایٹمی ری ایکٹر بند ہو جانے سے مزید شدید ہو گئی ہے۔