سئیول (اے ایف پی): جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ نے جمعرات کو ایک مشترکہ بحری مشق شروع کی جس کو شمالی کوریا نے “ناعاقبت اندیش اشتعال انگیزی” قرار دے کر مذمت کی ہے۔
سئیول کے وزیر دفاع نے کہا کہ دو روزہ مشق میں تباہ کار جہاز، رسد کے جہاز اور ہیلی کاپٹر انسانی امدادی آپریشن جیسا کہ تلاش اور امداد کی مشق کریں گے۔ اس نے کہا کہ توپ خانے کی کسی قسم کی مشقوں کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔
پیانگ یانگ نے جمعرات کو کہا کہ سہ ملکی مشق سے شمال مشرقی ایشیا میں “جنگ کا نیا بادل” آنے کا خطرہ ہے۔
وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے یہ بتانےسے انکار کر دیا کہ شمالی کوریا کے جیجو جزیرے کے قریب عالمی پانیوں میں جاری مشقوں میں کتنے اہلکار شریک ہیں، تاہم اس نے کہا کہ ایسی مشقیں 2008 سے کی جاتی ہیں۔ امریکہ کا ایٹمی توانائی سے چلنے والا طیارہ بردار جہاز جارج واشنگٹن جمعے کو اس مشق میں حصہ لے گا، جس کے بعد وہ ہفتے سے پیر تک بحر زرد میں جنوبی کوریا کے ساتھ ایک اور بحری مشق کا حصہ بنے گا۔
زمین پرشمالی کوریائی اور امریکی فوجیں جمعے سے اپنی سب سے بڑی مشترکہ جنگی مشقیں شروع کر رہی ہیں۔ سئیول کی وزارت دفاع نے اس ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ اس کا مقصد “پن روک دفاعی انداز اور جنگ لڑنے کی صلاحیتوں” کا اظہار کرنا ہے۔