جاپان موسیقی، ویڈیوز کی غیر قانونی ڈاؤنلوڈنگ کو قابل قید سزا کا مستحق قرار دے گا

ٹوکیو: حکومت نے کاپی رائٹ قانون میں ایک نئی ترمیم پاس کی ہے، جس سے پہلی بار غیر قانونی ڈاؤنلوڈنگ کے لیے قید کی سزا بھی دی جا سکے گی۔

نیا قانون ان پر لاگو ہو گا جن کی ملکیت میں پائریٹڈ مویسقی، ڈی وی ڈیز یا بلو رے ڈسکس پائی جائیں، اور اس کے ذریعے دو ملین ین تک جرمانہ اور 2 سال تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔

جاپانی قانون میں یہ تبدیلیاں اسے امریکی قانون کے مساوی لے آئی ہیں، جہاں ایسی ڈاؤنلوڈنگ پہلے ہی فوجداری جرم ہے اور اس کی سزائیں اس سے بھی زیادہ سخت ہیں۔ اس کے نتیجے میں یو ٹیوب کی ویڈیو بھی مقدمے کی وجہ بن سکتی ہے، اگر ناظر آ گا ہ ہو کہ اس میڈیا کی اسٹریمنگ غیر قانونی طریقے سے ہو رہی ہے۔

کچھ گروپس، بشمول جاپان فیڈریشن آف بار ایسوسی ایشنز، نے مشورہ دیا ہے کہ یہ اقدام جاپان جیسے ملک کے لیے انتہائی نوعیت کا ہو سکتا جہاں اب بھی طبعی میڈیا کی فروخت اور کرائے پر دینے جیسے کاروبار کیے جاتے ہیں، اور جہاں قانونی ڈاؤنلوڈ سروسز کی مقبولیت کی رفتار ذرا کم ہے۔

ایوان بالا کے رکن یوکو موری، جو اس ترمیم کے مخالف ہیں، کے بیان کو جاپانی اخبارات نے بڑے پیمانے پر شائع کیا، “ہمیں عام عوام خصوصاً نوجوان لوگوں کو فوجداری تفتیش کا نشانہ نہیں بنانا چاہیئے”۔

ریکارڈنگ انڈسٹری ایسوسی ایشن آف جاپان (آر آی اے جے) نے کہا کہ اس کے خیال میں یہ ترامیم انڈسٹری کے لیے اچھی ہیں، اور یہ عوام کو قوانین اور سزاؤں کے بارے میں آگاہ رکھنے کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.