جاپان اور روس 1 ٹریلین ین کے قدرتی گیس منصوبے کی پشت پناہی کریں گے

ٹوکیو: ایک جاپانی اہلکار نے پیر کو کہا کہ جاپان اور روس نے ایک نجی منصوبے کے لیے اپنی مدد فراہم کرنے پر اتفاق کیا جس کا مقصد روس کے انتہائی مشرق میں مائع قدرتی گیس کا ایک پلانٹ تعمیر کرنا ہے۔

وزارت تجارت کے اہلکار تسوتومو کاتو نے کہا، جاپانی وزیر تجارت و صنعت یوکیو ایدانو اور روسی وزیر توانائی الیگزینڈر نوواک نے اس ویک اینڈ پر سینٹ پیٹرز برگ میں منعقدہ ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن فورم کے موقع پر ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

یہ معاہدہ ولادی ووستوک میں ایک پلانٹ سے متعلق ہے جس سے اس عشرے کے آخر تک 10 ملین ٹن مائع قدرتی گیس سالانہ یا جاپان کی سالانہ درآمدات کا 13 فیصد پیدا ہونے کی توقع ہے۔

کاتو نےکہا، “چونکہ جاپان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے ذرائع توانائی میں تنوع میں پیدا کرے، اس لیے حکومت نے مستقلاً اس منصوبے کی پشت پناہی کی ہے”۔

انہوں نے مزید کہا،”اس مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں حکومتیں اس منصوبے کو ‘ضروری مدد’ فراہم کریں گی، جس کا مطلب ہے کہ حکومتیں ان کمپنیوں کو اس منصوبے پر آگے بڑھنے کی ترغیب دیں گی”۔

تجارتی گھرانے ایتوچو کی زیر قیادت ایک جاپانی کنسورشیم متوقع طور پر روس کی حکومتی فرم گازپروم کے ساتھ مل کر پلانٹ کی تعمیر کرے گا، جس کی رپورٹ شدہ قیمت 1 ٹریلین ین (12.45 بلین ڈالر) ہو گی۔

اس سے قبل روایتی طور پر ایٹمی توانائی جاپان کی توانائی کی ضروریات کا ایک تہائی پورا کرتی تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.