ٹوکیو (اے ایف پی): جاپان کے بینکاری کے وزیر کا کہنا ہے کہ وسیع ہوتی فوجداری تفتیش کے دوران ٹوکیو انسائڈر ٹریڈنگ کے قوانین میں مزید سختی پیدا کر سکتا ہے۔ انسائڈر ٹریڈنگ ملک میں ایک عام بات ہے۔
تاداہیرو ماتسوشیتا نے صحافیوں کو بتایا، “ہم بار بار سامنے آنے والے ایک جیسے (انسائڈر ٹریڈنگ) کیسوں پر نظر ثانی کے بعد ضروری اقدامات کرنا چاہتے ہیں”۔
جاپان کی فائنانشل سروسز ایجنسی کے سربراہ ماتسوشیتا کے خیالات اس وقت سامنے آئے ہیں جب استغاثہ نے ایس ایم بی سی نیکو سیکیورٹیز کے سابقہ ایگزیکٹو ہیرویوشی یوشیوکا اور تین دوسرے لوگوں کو انسائڈر ٹریڈنگ کے الزامات کے تحت حراست میں لیا ہے۔
انسائڈر ٹریڈنگ، جس پر مغرب میں عموماً بھاری جرمانے اور لمبی قید کی سزائیں سنائی جاتی ہیں، جاپان کی مالیاتی دنیا میں زیادہ تر نظر انداز کر دی جاتی ہے اور اس پر فوجداری الزامات کبھی کبھار ہی لگائے جاتے ہیں۔