ایٹمی ری ایکٹر پھر سے چالو ہونے کے باوجود جاپان نے بجلی بچانے کے اقدامات شروع کر دئیے

ٹوکیو (اے ایف پی): ویک اینڈ پر ایٹمی ری ایکٹر دوبارہ شروع ہونے کے باوجود پیر سے جاپان میں بجلی بچانے کے اقدامات شروع ہو گئے جبکہ ملک کو شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کا خدشہ ہے۔

حکومت نے وسطی اور مغربی جاپان میں چھ یوٹیلیٹی کمپنیوں کے علاقوں کے گھریلو اور کاروباری صارفین سے کہا ہے کہ وہ 2010 کے گرما کے درجے کے مطابق 7 ستمبر تک بجلی کی کھپت میں رضاکارانہ طور پر 5 سے 15 فیصد کمی کریں۔

اس مہم میں پیر سے زیادہ شدت آ گئی جب کانسائی الیکٹرک پاور، جس کے خدماتی علاقے کو بجلی کے استعمال میں 15 فیصد کمی کرنے کو کہا گیا ہے، نے کہا کہ انہوں نے بھاپ خارج ہونے کی وجہ سے ہیمی جی، مغربی جاپان میں واقع ایک تھرمل پلانٹ کو معطل کر دیا ہے۔

یہ اہداف اس وقت سامنے آئے ہیں جب جاپان نے کسی چالو ایٹمی ری ایکٹر کے بغیر تقریباً دو ماہ گزار کر پیر کو اوئی ایٹمی بجلی گھر کے یونٹ نمبر 3 کو چلایا ہے۔

جاپان مئی کے شروع سے کسی قسم کی ایٹمی توانائی کے بغیر تھا جب اس کے 50 ری ایکٹروں میں سے آخری بھی بند ہو گیا تھا۔

فوکوشیما کی آفت سے قبل ایٹمی توانائی جاپان کی بجلی کی ضروریات کا ایک تہائی حصہ فراہم کرتی تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.