ٹوکیو (اے ایف پی): جاپان میں پیر کو سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق، کوریائی راج کی اندرونی دستاویزات سے پتا چلا ہے کہ اس کے مرحوم لیڈر کِم جونگ اِل نے سائنسدانوں کو یورینیم بموں کی “بڑی تعداد” تیار کرنے کا حکم دیا تھا۔
میناچی شمبن اور ٹوکیو شمبن کے مطابق، یہ ہدایات اس سال فروری میں ممکنہ طور پر تیار کیے گئے کاغذات سے سامنے آئی ہیں، جو حکمران ورکرز پارٹی کے سینئر اہلکاروں کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
پیانگ یانگ نے عرصہ دراز سے یہ موقف اپنائے رکھا ہے کہ وہ بجلی بنانے کے لیے یورینیم کی افزودگی کر رہا ہے، اگرچہ بیرونی دنیا میں اس پر وسیع شبہات پائے جاتے ہیں۔
تاہم یہ دستاویز، جو اندرونی اور بیرونی پالیسیوں کی تفصیلات پر مشتمل ہے، کہتی ہے کہ کِم جونگ اِل، جو دسمبر میں وفات پا گئے تھے، نے یورینیم اور پلوٹونیم ہر دو کے استعمال سے ایٹمی ہتھیار بنانے کا حکم دیا تھا۔
اس میں نومبر 2010 میں امریکی ماہرین کے ہاتھوں یورنیم افزودگی کے مراکز کے معائنے کا حوالہ بھی موجود ہے، جو 2006 اور 2009 میں پلوٹونیم بم کے تجربات کے بعد کیا گیا۔