مئیے: پولیس نے منگل کو کہا کہ انہوں نے ایک ایجنسی کے دو ملازمین کو حراست میں لیا ہے جن پر شبہہ ہے کہ انہوں نے صوبہ مئیے میں ایک سابقہ ملازم کے سر پر مٹی کا تیل انڈیلا اور اسے آگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق، دو آدمیوں 44 سالہ کزویوکی اوسادا جو ایجنسی کا مینجر ہے، اور 34 سالہ ناتسومی ہانائی جو سابقہ ملازم ہے، پر الزام ہے کہ وہ 35 سالہ سابقہ ملازم کو اس سال 25 مارچ کو کامیاما اپارٹمنٹ بلاک، جہاں سے اوسادا کمپنی چلاتا تھا، کے پارکنگ لاٹ میں لے گئے۔ اس کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر اس کے سر پر مٹی کا تیل انڈیلا اور اسے آگ لگا دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شکار ہونیوالے کو اس حملے کی وجہ سے شدید زخم آئے اور اسے صحتیاب ہونے میں تین ماہ لگنے کی توقع ہے۔ اس کے حملہ آوروں کو قتل عمد کی کوشش کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔
پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران دونوں آدمیوں نے ابھی تک الزامات سے انکار کیا ہے، اگرچہ اطلاع کے مطابق دونوں نے واقعات کی تفصیل ایک دوسرے سے مختلف بیان کی ہے۔ اوسادا نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا: “میں نے اس پر مٹی کا تیل انڈیلا، تاہم میں نے اسے آگ نہیں لگائی”۔ دوسرے جانب ہانائی نے پولیس کو بتایا: “اوسادا نے اس پر مٹی کا تیل انڈیلا اور آگ لگائی۔ میں نے بس مٹی کا تیل خریدا تھا۔”