ٹوکیو: دائت کے ایک پینل نے جمعرات کو اپنی حتمی رپورٹ میں کہا کہ پچھلے سال فوکوشیما پر ہونے والا حادثہ صرف پلانٹ سے سونامی ٹکرانے سے نہیں بلکہ انسانی غلطی کی وجہ سے بھی بڑھا۔
دائت کے فوکوشیما حادثے کے آزاد تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ میں کہا، “ٹیپکو کا فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا حادثہ حکومت، نگران ادارے اور (پلانٹ آپریٹر) ٹیپکو کے مابین ٹکراؤ اور مذکورہ فریقین کی جانب سے مناسب نگرانی نہ ہونے کے باعثت پیش آیا”۔
“انہوں نے بڑے موثر انداز میں قوم کے ایٹمی حادثے سے محفوظ رہنے کے حق کو دھوکا دیا”۔
اس سے قبل پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) نےایک رپورٹ میں خود کو بری الذمہ قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ زلزلے اور سونامی کا درجہ توقعات سے بہت بڑا تھا اور اس کی مناسب انداز میں پیشن گوئی ممکن نہ تھی۔
تاہم اسکالروں اور صحافیوں کے ایک آزاد گروپ، جنہوں نے فروری میں اپنے تحقیقاتی نتائج پیش کیے، نے کہا تھا کہ ٹیپکو مزید کام کر سکتا تھا اور اسے کرنا چاہیئے تھا۔
زلزلوں کے لیے حساس ملک جاپان میں ایٹمی ری ایکٹروں کا ایک نیٹ ورک موجود ہے اور فوکوشیما حادثے سے قبل تک یہ ملکی توانائی کا ایک تہائی پورا کرتا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا،”نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی جانتی تھی کہ ٹیپکو اقدامات اٹھانے میں تاخیر کر رہا ہے اور اس نے ٹیپکو کو واضح ہدایات بھی نہ دیں؛ جبکہ ایٹمی نگران ادارہ ماضی کے حادثات سے بڑے کسی بھی حادثے سے نمٹنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں تھا”۔