جاپان میں گھانا کے ڈیپورٹ ہونے والے باشندے کے کسی میں کوئی فرد جرم نہیں

ٹوکیو: جاپانی پراسیکیوٹر ایک گھانی آدمی کے کیس کے سلسلے میں فرد جرم عائد نہیں کریں گے۔ یہ آدمی 10 کے قریب امیگریشن افسران کی جانب سے پکڑے رکھے جانے، جب وہ اسے ڈی پورٹ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

45 سالہ ابوبکر اوادو سوراج مارچ 2010 میں ٹوکیو کے ناریتا ائیرپورٹ پر اس وقت مر گیا تھا جب اسے قاہرہ جانے والے ایک طیارے پر لادا جا رہا تھا۔

سوراج کی جاپانی بیوہ نے پولیس کو ایک شکایت درج کروائی تھی، جس میں حکام سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ جواب دیں آخر اس کا خاوند غیر قانونی طور پر جاپان میں رہنے کی وجہ سے ڈی پورٹ ہونے کے دوران کس طرح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

پولیس نے اس سے قبل کہا تھا کہ امیگریشن افسران نے بری طرح مزاحمت کرنے والے اس آدمی کو پکڑا اور باندھا تھا۔

انسانی حقوق کے ایکٹوسٹوں، وکلاء اور تارک وطن برادریاں کئی برس سے امیگریشن افسران کے کرخت سلوک اور قید خانوں کی صورتحال پر شکایت کرتے چلے آ رہے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.