آخری اوم بھگوڑے پر فرد جرم عائد

ٹوکیو: جاپانی پراسیکیوٹران نے 1995 میں ٹوکیو سب وے میں سیرین گیس حملوں کے آخری ملزم پر جمعے کو فرد جرم عائد کر دی۔ ان حملوں میں 13 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔

ٹوکیو پراسیکیوٹر آفس نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے اوم سپریم ٹرتھ قیامتی فرقے کے سابقہ رکن، 54 سالہ کاتسویا تاکاہاشی پر قتل اور دوسرے جرائم کے الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ فرد جرم اس وقت سامنے آئی ہے جب پولیس نے تاکاہاشی کو 15 جون حراست میں لے کر نازیوں کی تیار کردہ سیرین گیس کے منظم حملوں کے مشتبہ مجرمان کی تلاش کو آخر کار ختم کر دیا۔ اس حادثے نے پورے دارالحکومت میں افراتفری مچا دی تھی۔

پولیس اب اس کے خلاف اضافی الزامات کو درست کرنے کا ارادہ کر رہی ہے، جس میں اس کا 1995 میں اس وقت کے ٹوکیو کے گورنر یوکیو آؤشیما کو بھیجے جانے والے بارودی مواد کے ساتھ تعلق بھی شامل ہے، جس میں ٹوکیو حکومت کا اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔

جون کے آغاز میں فرقے کی ایک اور سابقہ رکن، 40 سالہ ناؤکو کیکوچی کی گرفتاری کے بعد سے پورے ٹوکیو میں تاکاہاشی کی تلاش کے لیے اعلی پیمانے کی تلاشی سرگرمیاں جاری تھیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.