جاپان انے والے سال میں برمی رفیوجی لوگوں کو تھائی لینڈ سے بھی قبول کرسکتا ہے
اگرچه که حکومت کا کہنا ہے که انے والے مالی سال یعنی ٢٠١٠ کے مالی سال میں مینمار () کے پناھ کے خواهش مند لوگوں کو جو که تھائی لینڈ میں رهتو هوئو کسی اور ملک میں پناھ کے لیے بھی درخاست گزار هیں ان میں سے بھی کچھ لوکوں کو قبول کیا جائے گا
لیکن اس پروگرام کی تفصیلات ابھی تک واضع نهیں هیں
ایک بڑی شکایت که جب کسی پناھ گیر کو جاپان میں سیٹل هونے کے لیے چھ ماھ کا جاپانی زبان کا کورس کروایا جاتا ہے
اس میں کچھ باتوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے
مارد وطن کو چھوڑ کر دربدر کسی ملک میں پناھ کے لیے کوشش کررهے هیں
جس کو تھرڈ کنٹری سیٹل منٹ سٹیٹس کهتے هیں
جاپانی حکومت نے فیصله کیا هے که ایسے برمی لوگوں کو جو تھائی میں هیں ان کی کچھ تھوڑی سی تعداد کو جاپان میں منگوا لیا جائے
تین سال کے لیے ازمائشی طور پر هر سال ٣٠ لوگوں کو قبول کیا جائے گا ـ