سپریم کورٹ نے قاتل کے لیے سزائے موت کے مطالبات مسترد کر دئیے

آئیچی: سپریم کورٹ نے 2007 میں ایک عورت کے قتل کے مجرم شخص کو سزائے موت کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

یوشیموتو ہوری کو اس کے ساتھیوں تسوکاسا کاندا اور یوئیچی ہوندو کے ساتھ 24 اگست، 2007 کو صوبہ آئیچی میں ایک 31 سالہ عورت رئیے اسوگائی کے قتل کا مجرم پایا گیا تھا۔ ان آدمیوں کو ایسوگائی کو لوٹنے اور مابعد قتل کرنے، تاکہ وہ ان کے خلاف بیان نہ دے سکے، کے ارادے سے اسے قید کرنے کا قصوروار پایا گیا۔

ایسو گائی کی ماں نے سزائے موت کی پٹیشن تیار کی تھی جس پر دس دنوں میں ایک لاکھ شہریوں نے دستخط کیے۔ اس نے یہ فہرست قریباً ڈیڑھ لاکھ ناموں کے ساتھ ضلعی پبلک پراسیکیوٹر کے ناگویا دفتر میں 2007 میں پیش کی۔ دستخط کرنیوالوں کی تعداد دسمبر 2008 تک بڑھ کر 318,000 ہو گئی تھی۔

2008 میں کاندا اور ہوری کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ کاواگیشی نے اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرنے اور پولیس کی ثبوت مہیا کرنے کے بدلے تاعمر موت کی سزا پائی تھی۔ 2011 میں ایک اپیل کے بعد ہوری کو بھی سزائے موت کی بجائے تاعمر قید سنائی گئی۔

تاہم سپریم کورٹ نے استغاثہ کی جانب سے سزائے موت دوبارہ بحال کرنے کی درخواست مسترد کر دی، اور اس کی بجائے ہاؤری کو تا عمر قید بھگتنے کا حکم دیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.