ٹوکیو (اے ایف پی): شمالی خطے کیوشو میں ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کے انخلاء اور 32 کے ہلاک یا لاپتا ہونے کے بعد، پیر کو جاپان میں سیلاب متاثرین نے صفائی ستھرائی کا کام شروع کر دیا۔
مکینوں نے رضاکاروں اور حکومتی اہلکاروں کی مدد سے اپنے گھروں سے کیچڑ اور ٹوٹا ہوا فرنیچر باہر نکالا، جبکہ کھودنے والی مشینوں نے سڑکوں سے گرے ہوئے درخت اور ملبہ ہٹایا۔
چار دنوں کی طوفانی بارشوں نے کوماموتو، اوئیتا، ساگا اور فوکوکا کے چار صوبوں میں تباہی پھیلا دی تھی، جہاں دریا کناروں سے ابل پڑے اور گدلے پانی نے یا تو گھروں کو تباہ کر دیا یا ڈبو دیا۔
کیوشو الیکٹرک پاور کو کے مطابق، کیوشو میں قریباً 2600 گھروں کو بجلی کی فراہمی مطل رہی، جبکہ مقامی حکومتوں نے تودے گرنے سے پھنسے ہوئے دیہاتوں کے لیے ہنگامی امدادی ٹیمیں روانہ کیں۔
اہلکارون نے کہا کہ تودے گرنے اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے مرنیوالوں کی تعداد پیر سہ پہر تک 27 ہو گئی جب آسو، صوبہ کوماموتو میں ایک 57 سالہ شخص کی لاش دریافت ہوئی۔
اہلکاروں نے کہا، کیوشو کے صوبے فوکوکا کے ایک پہاڑی علاقے یامی میں 5000 لوگ تودہ گرنے کی وجہ سے پھنس گئے تھے، تاہم پیر کو ان کی تعداد صرف 82 رہ گئی۔