ٹوکیو: وزارتِ تعلیم، ثقافت، کھیل، سائنس و ٹیکنالوجی نے اعلان کیا ہے کہ وہ پورے ملک کے تمام پبلک ایلیمنٹری اور جونئیر اسکولوں میں سروے کروائے گی جس کا مقصد دھمکانے کے واقعات سے نمٹنا ہے۔
وزارت نے کہا کہ وہ ملک کے پبلک اسکولوں میں دھمکانے کی شدت اور اقسام کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سے قبل صوبہ شیگا کے ایک مشہور کیس میں طالبعلم نے اسکول میں دھمکائے جانے کے بعد خود کشی کر لی تھی۔
وزیر تعلیم ہیرفومی ہیرانو نے جمعہ کو رپورٹروں کو بتایا کہ پورے ملک میں یہ خبر پھیلنے کے بعد دھمکائے جانے کے واقعات کی اطلاع دینے میں اضافہ ہوا ہے۔ شیگا کا کیس خبروں میں آنے کے بعد ہیرانو نے کہا تھا کہ وزارت نے دھمکائے جانے کے خلاف ایک خصوصی ہاٹ لائن قائم کی ہے۔
ہیرانو نے کہا، “بلیئنگ کسی بھی اسکول میں رونما ہو سکتی ہے اور ہمیں اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا ہم نے مسئلے کی شدت کو واقعتاً جان لیا ہے یا نہیں”۔ “ہمیں ابتدائی مرحلے پر ہی انسدادی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے”۔
اس سروے میں سوالنامے، جو تمام طلباء کو دیا جا رہا ہے، اور نجی انٹرویوز کے ذریعے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ وزارت اگست سے اس سروے میں حاصل شدہ معلومات کو جاری کرنے کا ارادہ کر رہی ہے۔