ٹیپکو نے ایٹمی حادثے کے خدشات نظر انداز کیے، حکومتی رپورٹ

ٹوکیو: حکومت کی جانب سے فوکوشیما ایٹمی بحران کی تفتیش کے لیے مقرر ایک انکوائری نے پیر کو دوسرے ایٹمی بجلی گھروں کی جانب سے بڑے پیمانے کی آفات سے نمٹنے کی تیاریوں پر شبہات پیدا کر دئیے، اور ایٹمی نگران اداروں و اسٹیشن آپریٹروں جانچ پڑتال بارے مطعون کُن رپورٹ پیش کی۔

یہ رپورٹ، جو اس ماہ آفت بارے دوسری رپورٹ ہے، دو ایٹمی ری ایکٹروں کے دوبارہ چلانے کے بعد جاپان کی دن بدن بلند آہنگ ہوتی ایٹمی توانائی مخالف تحریک کے لیے ایک اور ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے، جبکہ حکومت نئی توانائی پالیسی تیار کر رہی ہے جو اگلے ماہ پیش کی جائے گی۔

450 صفحاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ بنیادی مسئلہ اس حقیقت میں پنہاں ہے کہ یوٹیلیٹی کمپنیاں، بشمول ٹیپکو، اور حکومت خطرے کو بطور حقیقت دیکھنے میں ناکام رہی ہیں اور ایٹمی توانائی کے محفوظ ہونے کے افسانے اور اس نظریے کا شکار رہی ہیں کہ ہمارے ملک میں ایٹمی بجلی گھروں پر شدید نوعیت کے حادثات رونما نہیں ہوتے۔

رپورٹ نے جاپان کے ایٹمی نگران اداروں پر بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ایٹمی حفاظتی معیارات میں بہتریوں کی سفارش پر مناسب انداز میں توجہ نہ دی۔ “ٹیپکو کو ہماری تحقیقات کو سچے دل سے قبول کرنا چاہیئے اور پوری کمپنی میں حفاظت کا اعلی درجے کا کلچر حاصل کرنے کے لیے مسائل کو حل کرنا چاہیئے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.