بندشوں میں جکڑے امریکی ایف 22 طیاروں کی جاپان آمد

ٹوکیو: امریکی ایف 33 اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کا ایک گروپ ہفتے کو جاپان پہنچا جس کے بارے میں فضائیہ کو امید ہے کہ یہ ترقی کی طرف ایک اور قدم ہو گیا، بشرطیکہ یہ بیش بہا طیارہ اپنے آکسیجن کے مسئلے کے بعد محفوظ رہ سکا، جس کی وجہ سے پائلٹ بیمار ہو جاتے تھے۔

امریکہ کی جانب سے ایف 22 کادینا ائیر بیس پر آئے اور ان کی اوکی ناوا میں کئی ماہ تک موجودگی کی توقع ہے۔ فضائیہ نے کہا کہ ان کی واپسی سے قبل ان کے لیے خصوصی راستہ مہیا کیا جائے گا جہاں اترنے کے لیے ممکنہ اڈے موجود ہوں گے اور یہ کم بلندی پر پرواز کریں گے، جہاں کاک پٹ میں آکسیجن کے نقص کم مسائل والے ہوتے ہیں۔

منگل کو امریکی سیکرٹری دفاع لیون پینٹا نے جاپان میں لڑاکا طیارے بھیجنے کے منصوبے اور بندشیں اٹھانے کی منظوری دی تھی، چونکہ ان کے خیال میں فضائیہ نے مسئلے کی وجہ تلاش کر لی ہے اور اس کو ٹھیک کرنے کے لیے اقدامات اٹھا لیے ہیں۔

فضائیہ کا خیال ہے کہ مسئلے کی جڑ پائلٹ کی پریشر پوشاک کا ایک والو تھا، جو اسے گیس سے بھر دیتا تھا اور بھرا ہوا ہی رہنے دیتا تھا، جس کی وجہ سے سانس کے مسائل پیدا ہوتے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.